ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / کیا بھٹکل کے نوجوانوں کا اغوا محکمہ جنگلات کے آفسران نے ہی کیا ہے ؟

کیا بھٹکل کے نوجوانوں کا اغوا محکمہ جنگلات کے آفسران نے ہی کیا ہے ؟

Sat, 21 Jan 2017 00:38:27  SO Admin   S.O. News Service

بھٹکل 20/ جون (ایس او نیوز)  جمعہ کی عین نماز کے موقع پر جن دو نوجوانوں کا اغوا کیا گیا تھا، اس ضمن میں ذرائع نے خبر دی ہے کہ وہ واردات بھٹکل کے فوریسٹ حکام نے ہی انجام دی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ قریب ایک ماہ قبل ایک جانور کے شکار کے سلسلے میں محکمہ جنگلات نے افضل ائیکری نامی نوجوان کو متعلقہ جگہ پر پہنچ کر گرفتار کیاہے، البتہ عبدالملک نامی دوسرے نوجوان کو رہا کردیا گیا ہے۔ محکمہ جنگلات کے آفسر نندیش نے ویسے تو ساحل آن لائن اور دیگر میڈیا والوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اس بات سے انکار کیا تھا، مگر رات دیر گئے انہوں نے کچھ دیگر اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے ہی اہلکاروں نے افضل کو اُٹھوایا تھا، جبکہ دوسرے نوجوان کو رہا کردیا گیا ہے۔ فوریسٹ حکام کے مطابق جب افضل  جمعہ کی نماز کے لئے جارہا تھا تو اُنہیں مصدقہ اطلاع ملی کہ  افضل بندر روڈ ففتھ کراس سے گذر رہا ہے، اُسی اطلاع کی بنیاد پر محکمہ فوریسٹ نے وہاں پہنچ کر اُسے  گرفتار کیا ،  فوریسٹ حکام کے مطابق اُسے کل یعنی سنیچر کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

اُدھر افضل کے گھروالوں سمیت شہر کے عوام نے محکمہ جنگلات کی جانب سے اس طرح نوجوان کو اُٹھائے جانے  پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے اور حیرت کا بھی اظہار کیا ہے کہ بالاخر محکمہ جنگلات کو اس طرح کی حرکت کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی، اگر یہ اغوا نہیں تھا تو  پھر اُسے متعلقہ جگہ سے اُٹھوا نے کے بعد میڈیا والوں سے بھی بات کیوں چھپائی گئی ؟ عوام اس بات پر بھی سوال اُٹھارہے ہیں کہ کیا افضل کو گرفتار کرنے کے لئے اُسے متعلقہ جگہ پر بلایا گیا تھا اور مکمل پلاننگ کے ساتھ اُس کا اغوا کیا گیا  ۔ عوام اور گھروالے اس بات پر بھی غور کررہے ہیں کہ اگر محکمہ فوریسٹ والوں کو سنسان جگہ پر افضل کے پہنچنے کی اطلاع ملی تو اُنہیں یہ اطلاع کس نے دی ہوگی ؟ افضل کے گھروالوں نے بتایا ہے کہ اگر واقعی اُس کو فوریسٹ والوں نے اُٹھایا ہے تو  جس طرح کی غنڈہ گردی کرتے ہوئے افضل کا اغوا کرکے اُسے گرفتار کیا گیا ہے،   اس تعلق سے وہ متعلقہ حکام کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے لئے  قانونی ماہرین سے رائے مشورہ کریں گے ، گھر والوں کے مطابق افضل کسی بھی جانور کے شکار میں ملوث نہیں ہے، اور اگر محکمہ جنگلات کے لوگوں نے ہی اُٹھاکراُسے اپنی تحویل میں رکھا ہے تو یہ بالکل غیر قانونی ہے اور ایسا ظاہر ہورہا ہے کہ محکمہ جنگلات کے اہلکاراُسے زبردستی کسی کیس میں پھنسانے کی سازش کررہے ہیں۔ 


Share: